پاکستان میں سلاٹ گیمز کی مقبولیت گزشتہ چند سالوں میں تیزی سے بڑھی ہے۔ یہ آن لائن کھیل جو بین الاقوامی پلیٹ فارمز کے ذریعے دستیاب ہیں، نوجوانوں اور بالغوں دونوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں۔ ان گیمز میں ورچوئل کرنسی کے ذریعے شرط لگائی جاتی ہے، جس میں کھلاڑیوں کو فوری فائدہ یا نقصان ہوتا ہے۔
حکومت پاکستان نے جوئے کی تمام اقسام کو عوامی جوئے کے ایکٹ 1867 کے تحت غیر قانونی قرار دیا ہے۔ تاہم، آن لائن سلاٹ گیمز بین الاقوامی سرورز پر چلنے کی وجہ سے مقامی قوانین سے بچ نکلتی ہیں۔ اس صورتحال نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے چیلنجز پیدا کیے ہیں۔
معاشرتی سطح پر، ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ یہ گیمز نوجوانوں میں لت کی عادات پیدا کر سکتی ہیں۔ مالیاتی ماہرین نے بھی ان کھیلوں کو غیر مستحکم معاشی رویوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کچھ کیسز میں کھلاڑیوں نے بڑی رقم کھونے کے بعد ذہنی دباؤ کی شکایات کی ہیں۔
ٹیکنالوجی کے شعبے میں، پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے کچھ غیر قانونی گیمنگ ویب سائٹس کو بلاک کرنے کی کوششیں کی ہیں۔ تاہم، نئے پلیٹ فارمز مسلسل بنتے رہتے ہیں۔ مستقبل میں اس رجحان کو روکنے کے لیے سائبر سیکورٹی قوانین میں تبدیلیوں کی تجویز دی جا رہی ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ عوام کو ان کھیلوں کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا جائے۔ ساتھ ہی، نوجوان نسل کو متبادل تفریحی سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کی پالیسیوں پر کام کرنا ضروری ہے۔ حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کے درمیان مشترکہ کوششیں ہی اس مسئلے کو حل کر سکتی ہیں۔